الجمعة، 08 ذو القعدة 1445| 2024/05/17
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
تیونس

ہجری تاریخ    15 من محرم 1445هـ شمارہ نمبر: 05 / 1445
عیسوی تاریخ     بدھ, 02 اگست 2023 م

پریس ریلیز

ایک بار پھر، حکومت بدل گئی، لیکن مہلک نظام برقرار ہے

 

          صدر قیس سعید نے 1 اگست 2023 بروز منگل کی شام کو کارتھیج پیلس میں احمد الحچانی کی بطور وزیراعظم حلف برداری کی تقریب کی صدارت کی۔ یہ  مرحلانجلا بودن کی برطرفی کے بعد سامنے آیا، جس نے انقلاب کے بعد تیونس میں دسویں حکومت کی قیادت کی اور الیس فخفخ اور ہچم میچچی کی حکومتوں کے بعد قیس سعید کےدور حکومت میں تیسری حکومت قائم کی۔ تقریب کے دوران صدر سعید نے الہچانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "توکل (بھروسہ) اللہ پر رکھو اور  اس عمل پر اعتماد کریں جس کی توقع آپ مجھ سےرکھتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا، "ہم اپنے لوگوں کی مطلوبہ خواہشات ،  انصاف اور قومی وقار کے حصول کے لیے کام کریں گے، اور ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آگے بڑھیں، انشاء اللہ ان حالات اور مشن میں کامیابی ضرور ملے گی۔"

 

          حکومتی قیادت میں    قرآن پر بار بار حلف اٹھانے ،سطحی تبدیلی اور سیکولرازم کے نفاذ کے لیےکوشش پر ولایہ تیونس میں حزب التحریر کا میڈیا آفس عوام کے لیےمندرجہ ذیل نقاط   تاکیدسےبیان کرتا ہے:

 

        پہلا: ریاست کی سرکاری پالیسیوں کےخلاف عوامی غصے کو دور کرنے کے لیے عہدیداروں (گورنروں سے لے کر وزرائے اعظم) کو برطرف کرکے اور ناکامیوں کو برطرف ارکان سے منسوب کرکے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش، ایک پرانا اور ناکام حربہ ہے۔ یہ حربہ عوام کے خلاف جاری کرپٹ نظام کے جرائم پر پردہ ڈالنے میں ناکام ہو چکا  ہے،  بلخصوص  وہ   جرائم جوسرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ اور اسلام کو حکمرانی اور قانون سازی سے خارج کرنے کی وجہ سے  ہیں۔

 

          دوسرا: ماضی کو فراموش  کرنے والی بات لوگوں کو یہ دھوکہ دینے کی کوشش ہے کہ تیونس کا گورننس کا بحران صرف اور صرف 25 جولائی سے پہلے کے حکمرانوں کی وجہ سے  ہے۔ اس کا حل انہیں اقتدار سے ہٹانا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ بحران ایک کرپٹ نظام کا نتیجہ ہے جو لوگوں کے معاملات کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہے۔ اس سلسلے میں 25 جولائی سے پہلے اور 25 جولائی کے بعد کے حالات میں کوئی فرق نہیں ہے،  نہ ہی سورج کو چھلنی سے چھپایا جا سکتا ہے، اور نہ ہی سیاست دانوں اور حکمرانوں کے فریب سے عملی نظام کی حقیقت کو مٹایا جا سکتا ہے۔ صدر کو ان کے سابقہ  ارکان کے  انتخاب کے لیے کون جوابدہ ٹھہرائے گا، جیسا کہ اس نے فخفخ، میچچی اور باؤڈن کو مقرر کیا؟ اور اگر یہ کرپٹ سرمایہ دارانہ جمہوری نظام ہم پر مسلط رہے گا تو کیا تبدیلی ممکن ہے؟

 

          تیسرا: یہ حکومتی تبدیلی، جس کے ذریعے نظام اپنی تجدید کرنا چاہتا ہے اور لوگوں کو یہ دھوکہ دینا چاہتا ہے کہ جہاں پچھلی حکومتیں ناکام ہوئیں وہاں نئی حکومت کامیاب ہو گی، یہ بحرانوں  میں مزید اضافے اور موجودہ  نظام میں چہرے کو بدلنے کے سوا کچھ نہیں۔ کیا یہ حکومت اپنے پیشروؤ ں کی طرح بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مذاکرات کی ایک نئی میراتھون میں مشغول ہونے کا ارادہ نہیں رکھتی   ؟جبکہ باؤڈن کی حکومت نے عوامی اداروں اور اسٹیبلشمنٹ کے قانون میں ترمیم کرنے اور ایندھن سے سبسڈی کو بتدریج ختم کرکے اپنے  دیے گئے کام کو مکمل  کیا، جس کے نتیجے میں ایندھن کی قیمتوں میں  مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔  کیا اس نئی حکومت کو مبینہ "رفارم" پروگرام میں مطلوبہ ترامیم کو حتمی شکل دینے اور 1.9 بلین ڈالر کے قرض کی منظوری حاصل کرنے کے لیے IMF کے ساتھ مذاکرات کا کام نہیں سونپا گیا  ؟ کیا یہ اس امت کا مقدر بن گیا ہے کہ مسلط شدہ مطالبات کے تحت ہی حکومتیں چلائیں اورصرف استعمار اور خون چوسنے والوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے اور پھر  ان ملازمین کومدت  ملازمت پوری ہونے کے بعدبا آسانی بے دخل کر دیا جاۓ۔

 

          آخر میں ،ہم ایک بار پھر زیتون کی سرزمین کے اپنے لوگوں سے مخاطب  ہیں کہ سرمایہ دارانہ گڑھے اور سیکولرازم کے جھنم سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ماسوائے  یہ کہ اسلام کو مکمل طور پر ایک نظام زندگی، معاشرت اور ریاست کے طور پر قبول کیا جائے۔ یہ نبوت کے طریقے پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام سے ہی ممکن ہے۔ وہ  لوگ جو اللہ کو اپنا رب، اسلام کو اپنا دین اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا  نبی مانتے ہیں۔ آپ جمہوری سیکولر نظام کے نفاذ کی جھوٹی قسمیں کھانے والوں کی حکمرانی کوکیسے قبول کرسکتے ہیں؟ اور امت اور اس کے معاملات کی قیادت کرتے ہوئے ظالمانہ سرمایہ دارآنہ نطام پر کیسے   کاربند  رہ سکتے ہیں؟ کہاں ہیں وہ لوگ جنہیں زمین پرنیابت کی ذمہ داری سونپی گئی   ہے؟ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرماتا ہے:

 

﴿إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَةَ عَلَى السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالْجِبَالِ فَأَبَيْنَ أَن يَحْمِلْنَهَا وَأَشْفَقْنَ مِنْهَا وَحَمَلَهَا الْإِنسَانُ إِنَّهُ كَانَ ظَلُومًا جَهُولًا﴾

"بے شک ہم نے امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں پر پیش کیا تو انہوں نے اسے اٹھانے سے انکار کر دیا اور اس سے ڈر گئے۔ لیکن انسان نے اسے قبول کیا۔ بے شک وہ ظالم اور جاہل تھا۔"( الاحزاب72)

 

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ تیونس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
تیونس
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 71345949
http://www.ht-tunisia.info/ar/
فاكس: 71345950
E-Mail: tunis@htmedia.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک